0

پردے کی شرعی حیثیت ۔ جدید ایڈیشن

مؤلف : ابوالحسن مبشر احمد ربانی
   
 Parde Ki Shari Hasiyat by Mubashar Ahmed Rabbani

آج پوری دنیا میں مغربی تہذیب اور کلچر کے اثرات ہیں مسلمان خواہ عورت ہو یا مرد وہ حقیقی معنوں میں اپنے اسلام پر عمل کرنا چھوڑ گئے ہیں ۔ اسلام کی جہاں گونا گوں اقدار کو پس پشت ڈالاگیا ہے وہاں ایک اسلامی معاشرے کی نمایاں ترین قدر ، پردہ بھی ہے ۔ سوسائٹی میں جابجا بےپردگی عام ہے ۔ آج عورت فیشن ایبل بن کر ، ننگے منہ ، ننگے سر عطر پرفیوم لگا کر بازاروں ، سٹوڈیوز، کلبوں اور کھیل کے میدانوں میں گھومتی ہے بلکہ بین الاقوامی کھیلوں کے میچ میں بن سنور کر شریک ہوتی ہے اور اس حالت میں بگڑے ہوے معاشرے کے اندر مردوں کو دعوت گناہ دیتی ہے ۔ جیسا کہ آپ ﷺ کا فرمان ہے ۔ (غلط) دیکھنا آنکھ کا زنا ہے (غلط ) بولنا زبان کا گناہ ہے ۔ اور نفس تمنا اور خواہش کرتا ہے ۔ اور شرمگاہ ان تمام امور کی تصدیق یا تکذیب کرتی ہے ۔ (بخاری6612) اسلام نے عورت کو عفت و عصمت اور پاکدامنی کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے گھر میں رہنے کی تاکید کی  اور جب کبھی ضرورت  سے باہر جانا پڑے تو پردے کا حکم دیا ہے ۔ اس کتابچے میں مختصر انداز میں پردے کا شرعی حکم بیان کیا گیا ہے ۔ لمبی لمبی فقہی بحثوں کو نہیں چھیڑا گیا ۔ تاکہ مسلمان خواتین کے سامنے پردے کی اہمیت اجاگر ہوجائے اور  بےپردگی سے نفرت کا احساس بیدار ہو جائے ۔ (ع۔ح)

نوٹ : اس ویب سائٹ پر موجود تمام کتابیں اس غرض سے دی جارہی ہی ہیں کہ اردو زبان جاننے والوں کو معلوم رہے کہ کس مصنف کی کونسی کتابیں شائع ہو چکی ہیں ۔ تاکہ وہ ان کا مطالعہ کرکے اپنے لیے اور اپنے خاندان کے لیے اچھی کتب کو منتخب کر سکے ۔ تمام قارئین سے گزارش ہے کہ جو کتاب ان کو پسند آئے وہ اس کے متعلقہ پبلشر سے خرید کر اپنے گھر میں رکھیں تاکہ مصنفین کے ساتھ ساتھ پبلشر حضرات کو بھی مالی فائدہ حاصل ہو سکے ۔ شکریہ
 
 

Post a Comment Blogger